بغداد: عراقی رہنما مقتدیٰ الصدر نے سیاست سے الگ ہونے کا اعلان کیا تو اُن کے حامیوں نے مخالفین پر چڑھائی کر دی جس کے باعث 23 افراد مارے گئے جبکہ ملک میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ۔
عراقی میڈیا کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ، جس کے نتیجے میں 23 افراد مارے گئے جبکہ متعدد شدید زخمی ہوئے ۔ ایسے میں کشیدہ حالات پر قابو پانے کیلئے بغداد سمیت ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ۔
عراقی رہنما کے سیاست سے الگ ہونے کے اعلان کے بعد اُن کے حامیوں نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا ۔ صدارتی محل کے عالیشان سوئمنگ پول میں مظاہرین کی سوئمنگ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔
خیال رہے کہ عراق میں گزشتہ سال انتخابات کے بعد سے سیاسی عدم استحکام جاری ہے اور سیاسی جماعتیں اتحادی حکومت بنانے میں نام ہو گئی ہیں ۔