کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماءحلیم عادل شیخ کو سینٹرل جیل کراچی کے باہر گرفتار کرنے سے روکنے اور ہلڑ بازی پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی کے باہر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر گزشتہ روز کراچی کی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کی تھی تاہم جیل سے رہا ہوتے ہی پولیس نے انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو گرفتار کرتے وقت پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے پولیس کو روکنے کی کوشش کی اور ہلڑ بازی بھی کی گئی جس پر پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان، ایم پی اے شاہنواز جدون، راجہ اظہر اور 30 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نیو ٹاؤن پولیس سٹیشن میں درج مقدمے میں ہنگامہ آرائی، کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ مقدمے میں نامزد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان نے بھی گزشتہ روز سینٹرل جیل کراچی کے باہر ہلڑ بازی کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کی تھی جبکہ جیل سے رہا ہوتے ہی پولیس نے انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا تھا۔
سینٹرل جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ افسر کو دھمکانے کے کیس میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض اپوزیشن لیڈر کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ عدم پیشی پر حلیم عادل شیخ کی عبوری ضمانت مسترد کر دی تھی۔
حلیم عادل شیخ کو ضمانت ملتے ہی دوسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ اس موقع پر پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی شاہنواز جدون، راجہ اظہر پولیس سٹیشن میں موجود تھے جبکہ پولیس سٹیشن کے باہر پی ٹی آئی کے کارکن بھی جمع ہو گئے تھے۔