کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے فیول چارجز اور ٹیکس کی مد میں بھاری رقوم وصول کرنے سے متعلق حافظ نعیم الرحمان کی کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) کے خلاف درخواست پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور ٹیکس کی مد میں بھاری چارجز کی وصولی سے متعلق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی کے الیکٹرک کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے عدالت کے روبرو دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کو اوور بلنگ اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی وصولی سے روکا جائے، بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، تین اقسام کے جنرل سیلز ٹیکس، ٹی وی لائسنس فیس اور دیگر چارجز وصول کرنے سے روکا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کے وکیل عثمان ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ کے الیکٹرک کے اکاؤنٹس کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ عثمان کے دلائل قلمبند کرنے کے بعد نیشنل الیکٹراک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے الیکٹرک) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کے الیکٹرک کو غیر قانونی بالخصوص رات کے اوقات بجلی کی بندش سے روکا جائے اور وفاق سے معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی بجلی پیدا کرنے اور بجلی کی پیداوار اور استعداد بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھانے کا حکم دیا جائے۔