اسلام آباد: سندھ اور لاہور ہائی کورٹس نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین کمیشن کا نوٹس لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کیا جس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل فیصل فرید ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل پیش کئے۔
فیصل فرید ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ آئین کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) عدالت نہیں ہے اور توہین عدالت کا اختیار صرف اعلیٰ عدالتوں کو حاصل ہے۔ جسٹس جواد الحسن نے الیکشن کمیشن سے 7 ستمبر کو جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیا اور الیکشن کمیشن کو حتمی حکم جاری کرنے سے روک دیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں عمران خان کے وکیل علی بخاری پیش ہوئے اور الیکشن کمیشن کو بتایا کہ نوٹس کس وجہ سے ملا معلوم نہیں، وکالت نامہ اور جواب جمع کرانے کا وقت دیا جائے۔
وکیل علی بخاری نے بتایا کہ کمیشن کا حکم سندھ ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج ہو چکا ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے کمیشن کو فیصلہ کرنے سے روک دیا ہے۔بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کمیشن پہنچے اور بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ نے اسد عمر اور لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کے کیسز میں حتمی فیصلے سے روکا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے درخواست کی کہ ہمیں نوٹس کے بارے میں زبانی پتہ چلا، پاور آف اٹارنی جمع کروانے کیلئے وقت دیا جائے، الیکشن کمیشن نے عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف کیس کی سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
ہائی کورٹس نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف کارروائی سے روک دیا
12:17 PM, 30 Aug, 2022