تامل ناڈو: بھارت میں ایک خاتون کو کم عمر لڑکے سے شادی کرنے کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پیر کو پولیس نے بتایا کہ پولاچی کے علاقے میں فیول اسٹیشن میں کام کرنے والی 19 سالہ خاتون کو نابالغ لڑکے سے شادی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ خاتون کو 17 سالہ لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی اور زبردستی شادی کرنے کے الزام میں بچوں کے تحفظ کے قانون کی دفعہ 5 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کو آج خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ پولیس کے مطابق خاتون دسویں جماعت فیل تھی جس کے بعد اس نے تعلیم ترک کر دی اور پولاچی کے پٹرول پمپ پر ملازمت اختیار کر لی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کو 17 سالہ لڑکا جو روزانہ پیٹرول پمپ پر آتا تھا سے محبت ہو گئی تھی اور وہ بعد میں اس کے ساتھ ڈنڈیگل کے علاقے میں بھاگ گئی تھی۔
انہوں نے جمعرات کو ڈنڈیگل میں شادی کی اور بعد ازاں اپنے علاقے میں واپس آئے جہاں وہ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے۔ لڑکے کی والدہ نے ہفتے کے روز پولیس کو شکایت درج کرائی۔ مذکورہ خاتون کو جب شکایت کا پتہ چلا تو اس نے خواتین پولیس کو گرفتاری دے دی۔