نیویارک: آرکٹک ریسرچ اسٹیشن کی سروے ٹیم نے تحقیق کے دوران گرین لینڈ کے ساحلی خطے میں ایک نئے جزیرے کو دریافت کرکے اُسے دنیا کا انتہائی شمال کا زمینی مقام قرار دیدیا ۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے گرین لینڈ میں آرکٹک ریسرچ اسٹیشن کے سربراہ مورٹین راش نے بتایا کہ وہ وہاں ایک ریسرچ کیلئے نمونے اکھٹے کرنے کی غرض سے گئے تھے ۔ پہلے انہیں لگا کہ وہ اووڈک نامی جزیرے پر موجود ہیں جس کو 1978 میں ڈنمارک کی سروے ٹیم نے دریافت کیا تھا ۔ مگر بعد میں انہیں پتا چلا کہ وہ ایک نئے جزیرے پر پہنچ گئے ہیں جو اووڈک سے شمال مغرب میں 780 میٹر دور ہے ۔
مورٹین راش نے مزید بتایا کہ یہ چھوٹا سا جزیرہ 30 میٹر تک پھیلا ہوا ہے جس کا ابھی کوئی نام نہیں مگر ماہرین اسے انتہائی شمال میں واقعہ جزیرے کا نام دینا چاہتے ہیں ۔
خیال رہے کہ امریکی سائنسدان اور ماہرین کئی بار دنیا کے انتہائی شمالی جزیرے کو تلاش کرنے کی کوشش کر چکے ہیں ۔
اس جزیرے کے حوالے سے ماہرین نے انکشاف کیا ہے چونکہ یہ دنیا کے شمال کا آخری خطہ ہے اس لیے یہ بار بار ڈوبتا اور ابھرتا رہے گا ۔