لاہور: سیشن کورٹ نے خاتون کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کے کیس میں تحریک انصاف جہانگیر ترین گروپ کے رکن صوبائی اسمبلی خرم لغاری کی عبوری ضمانت 13 ستمبر تک منظور کر لی ہے۔ عدالت نے ملزم کو پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج راٸے محمد یاسین شاہین نے عبوری ضمانت پر سماعت کی۔ ملزم خرم لغاری نے وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے میرے موکل کیخلاف حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا، خطرہ ہے انھیں گرفتار کر لیا جائے، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ عبوری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے۔
خیال رہے کہ لاہور پولیس نے خرم لغاری کیخلاف خاتون کو بلیک میل اور ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ خاتون نے ملزم کیخلاف درخواست میں ہراساں کرنے اور زبردستی ناجائز تعلق رکھنے سمیت دیگر الزامات لگائے تھے۔
خرم لغاری کے خلاف لاہور کے علاقے تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ نمبر 777/21 خاتون آمنہ یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ گھر میں گھسنے، ہوائی فائرنگ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کی مدعیہ آمنہ یعقوب نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ خرم لغاری خود کو کنوارہ ظاہر کرکے ناجائز تعلقات پر مجبور کرتا رہا۔ جبکہ اس نے زبردستی نکاح نامے پر بھی دستخط کروا رکھے ہیں۔
متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں مزید موقف اختیار کیا کہ وہ ایم پی اے کی اس حرکت کے بارے میں اس کے باپ کو بھی شکایت کر چکی ہے۔ ان کے کہنے پر ہی میں نے خرم لغاری کیخلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ باپ کو شکایت کرنے پر ایم پی اے خرم لغاری نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔