لاہور: (رپورٹر: شاہد رضوی) صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن بدن زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک کیس میں پولیس نے اپنی ہی سوتیلی بیٹی کیساتھ مبینہ زیادتی کرنے والے باپ کو گرفتار کر لیا ہے۔ متاثرہ بچی کی عمر محض 3 سال بتائی جا رہی ہے۔
لاہور کے علاقے تھانہ ڈیفنس اے پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کی والدہ نے اس گھناؤنی حرکت کا علم ہونے پر ملزم سے طلاق لی تو اس نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دی۔
بتایا جا رہا ہے کہ ملزم نے سابقہ بیوی پر تشدد کیا اور بچی کے ساتھ دوبارہ زیادتی کی اور ویڈیو بنا کر دھمکیاں دیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے سندر اور سیالکوٹ میں تین خواتین جبکہ غازی آباد میں ایک بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سندر میں 2 افراد نے خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر اس کیساتھ اجتماعی زیادتی کی۔ متاثرہ خاتون نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ میری بابر نامی ملزم سے فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی، اس نے مجھے نوکری کا جھانسہ دے کر بحریہ ٹائون بلایا اور اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزموں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب سیالکوٹ میں بھی ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم عدالت میں کام کرتا ہے، اس نے خاتون سے وعدہ کیا کہ وہ مختلف مقدمات میں ملوث اس کے والد کو ریلیف دلوائے گا۔ خاتون نے اس کے جھانسے میں آ کر اسے لاکھوں روپے دیئے جبکہ وہ اس بات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر اسے متعدد بار زیادتی کا بھی نشانہ بناتا رہا۔