کابل: افغان طالبان نے 15 اگست کے بعد پھیلنے والی بدامنی کا ذمہ در سابق صدر اشرف غنی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا اچانک حکومت چھوڑ کر ملک سے بھاگ جانا بڑی غلطی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ 15 ا گست کو طالبان پرامن انتقال اقتدار کی خواہش کے ساتھ آئے تھے اور جنگجو کابل سے باہر انتظار کر رہے تھے لیکن اشرف غنی اچانک بھاگ گئے جس کے باعث بدامنی پھیلی۔
ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اچانک حکومت چھوڑ کر بھاگے جس کے باعث غلاءپیدا ہوا، لوٹ مار اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے، اشرف غنی کے بھاری رقوم لے کر بھاگنے کے سوال پر سہیل شاہین نے کہا کہ اگر وہ ایسا کچھ لے کر فرار ہوئے ہیں جو ان کی ملکیت نہیں ہے تو انہیں یہ سب لوٹانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اشرف غنی نے اگر کچھ بھی لوٹا ہے تو فی الحال اس کے پیچھے جانا ہماری ترجیح نہیں کیونکہ ہماری تمام تر توجہ اس وقت نئی حکومت کے قیام پر ہے تاکہ افغانستان میں موجود قیادت کے خلاءکو پر کیا جا سکے اور ریاست کے معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے۔