اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کے ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی گئی۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس کے روبرو پیش کیا گیا۔ نیب نے مفتاح اسماعیل کے مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ کچھ مزید ملزمان کو گرفتار کر کے ریمانڈ لینا ہے۔ دیگر ملزمان کے بیانات اور شواہد سے مفتاح اسماعیل کا سامنا کرایا جا سکتا ہے۔
مفتاح اسماعیل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پچھلے گیارہ دن کے ریمانڈ میں مفتاح اسماعیل سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی۔ جج راجہ جواد عباس نے استفسار کیا کہ نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ کے لئے اس کے علاوہ کیا گراؤنڈ ہے اور جو جواز نیب پراسیکیوٹر پیش کر رہے ہیں اس کو ریکارڈ کا حصہ بناؤں گا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کا مزید چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے اس کے بعد ریمانڈ نہیں مانگیں گے جس پر مفتاح اسماعیل کے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹر نیب عدالت میں حلف دیں کہ اس کے بعد وہ جسمانی ریمانڈ نہیں مانگیں گے۔ فاضل جج نے استفسار کیا کہ اب تک کتنا ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے۔ مفتاح اسماعیل کے وکیل نے بتایا کہ بائیس دن کا ریمانڈ ہو چکا ہے جس میں تفتیش کوئی نہیں ہوئی۔
عدالت نے مفتاح اسماعیل کا بارہ ستمبر تک مزید جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، ملزم عمران الحق کا بھی چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔