اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار کرتے ہوئے کہا ٹرمپ کے بیان کے معاملے پر مشترکہ اجلاس بلانا چاہیئے تھا اور عید کے بعد مشترکہ اجلاس بلایا جائے کیونکہ سچائی کو چھپانا نہیں چاہیئے اور ہمیں ایک مضبوط قرارداد لانی چاہیئے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ہمسایوں کو بھی مدنظر رکھنا چاہیئے اور جذباتی نہیں ہونا چاہیئے۔ اپنی پالیسیوں کی وجہ سے ہم اپنی افادیت کھو چکے ہیں اور ہمسایوں سے صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔
خورشید شاہ نے کہا 4 سال میں آپ نے چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ نہیں دی اور نواز شریف نے بطور وزیر خارجہ 4 سال میں کیا کیا؟۔ انہوں نے کہا ن لیگ میں بہت قابل لوگ موجود ہیں لیکن آپ کو وزیر خارجہ ہی نہیں ملا یہ نوازشریف کا منفی پوائنٹ ہے۔ نواز شریف کی حکومت میں خارجہ پالیسی لاوارث تھی بھارت کا سفارتکار امریکا کے سفارتکار کو خط لکھ رہا ہے یہ سب جان بوجھ کر الزام نہیں لگا رہے۔ یہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا وقت نہیں ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ امریکی الزامات تسلیم کرینگے مگر وہ ثبوت تو دے کیونکہ امریکا صرف الزام لگاتا ہے لیکن ثبوت کوئی نہیں دیتا ایسے الزامات کیخلاف اب ڈٹ جانا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا آج کے سیشن کا آغاز وزیر خارجہ کی تقریر سے ہونا چاہئے تھا ہم چاہتے ہیں ہمارے وطن پر کوئی آنچ نہ آئے اور سفارتکاری کے ذریعے یہ جنگ جیتنی چاہیے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں