بارشوں نے تباہی مچا دی،ہر طرف پانی ہی پانی، بھارت کے کاروباری شہر ممبئی میں مون سون کی شدید بارشوں کے بعد شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو گیا۔شہر کی سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور حکام نے عوام کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی ہے۔امدادی کارکنوں کے مطابق جنوبی ایشیا میں مون سون کے بعد حالیہ بارشوں سے ایک کروڑ 60 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
جبکہ نیپال اور بنگلہ دیش میں بارشوں سے 500 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔گزشتہ روز ممبئی میں ہونے والی بارش کے بعد ٹرینوں کا نظام معطل ہو گیا ہے اور کئی پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ شہر بھر میں سکول بند پڑے ہیں۔
بارش کے بعد پانی ایک ہسپتال میں بھی بھر گیا جس کے بعد بچوں کے امراض کا ایک وارڈ خالی کروانا پڑا۔بارش کے پانی میں پھنسے شہری مدد کے لیے سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے پہلے ممبئی میں سنہ 2005 میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب آیا تھا جس میں 500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید بارش کا امکان ہے۔شہر میں سیلابی پانی جمع ہونے کی وجہ ساحلی پٹی پر ہونے والی تعمیرات اور پلاسٹک کی وجہ نکاسی آب کے نالوں کا بند ہونا ہے۔بین الاقوامی امدادی تنظیم آئی ایف آر سی کا کہنا ہے کہ حالیہ کچھ برسوں میں سیلاب جنوبی ایشیا میں بند ترین انسانی بحرانوں کی وجہ بنے ہیں۔