کراچی: پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کے انتخابی نتائج کو چیلنج کردیا۔
مفتاح اسماعیل نے حلقہ این اے 249 کے ریٹرننگ آفیسر کو تحریری درخواست دے دی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ریٹرننگ آفیسر کو 3 درخواستیں لکھی گئی ہیں۔ ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے درخواست میں حلقہ این اے 249 کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے الیکشن کمیشن سے بھی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ ن لیگ کے امیدوار نے مطالبہ کیا ہے کہ ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشان کی جانچ پڑتال کی جائے۔
خیال رہے کہ کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا ہے۔ 276 میں سے 276 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قادرمندو خیل 16 ہزار 156 لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 573 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے جب کہ پاک سرزمین پارٹی 9 ہزار227 اور تحریک انصاف نے 8 ہزار 922 ووٹ لیے۔ غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق ایم کیو ایم نے 7 ہزار 511 ووٹ لیے ہیں۔
اس سے قبل مریم نواز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا ’مسلم لیگ (ن) ہار تب تسلیم کرے گی جب اس کو ہرایا تو جائے۔۔۔ شیر کا شکار کرنا آسان نہیں رہا۔ شیر کو ہرانے کیلئے جو ہتھکنڈے آپ نے آزمائے، ان کی داستان بھی سامنے آنے والی ہے۔ انتظار فرمائیے اور یاد رکھیے! مسلم لیگ (ن) اپنا اور این اے 249 کے عوام کا حق واپس لے کے رہے گی، انشاءاللہ!‘
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 249 کراچی میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی پر پی پی کراچی ڈویژن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایک تیر سے اتنے شکار۔ یہ شہر کراچی کس کا؟ بھٹو کا۔‘