اسلام آباد: معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کے سابق سربراہ بشیر میمن کی جانب سے وزیراعظم کے خلا ف بغیر ثبوت کے الزامات عائد کیے گئے۔ بشیر میمن بتائیں آپ کے پاس ثبوت ہیں جو وزیراعظم نے کہا اور عمران خان نے بشیر میمن کوجو کام کرنے کی بات کی تھی وہ کابینہ کے سامنے کی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ بشیر میمن بتائیں کیا ان کی کوکنگ آئل اور بناسپتی گھی کی کمپنی ہے؟ بشیر میمن بتائیں کیا جنوبی وزیرستان میں 3 ملیں ہیں؟ بشیر میمن بتائیں کیا ان کی کمپنی لاہور، فیصل آباد اور سند ھ میں ملز پام آئل درآمد کرتی ہیں؟
شہباز گل نے کہا کہ عدالت نے بشیر میمن کے بیٹے کو منع کیا کہ جعلی نام کے ساتھ گھی نہ بیچیں۔ کہا گیا کہ بشیر میمن کے بیٹے کی کمپنی پر چھاپے مارے گئے۔ جب عدالتی حکم پر چھاپہ پڑا تو کہا گیا ہماری تو پروڈکشن ہی نہیں ہو رہی اور رسیدوں سے ثابت ہوتا کہ گھی دکانوں پر بک رہا ہے اور اگر گھی بک رہا ہے تو پروڈکشن کہاں ہو رہی ہےَ۔
انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں ٹیکس سے بچنے کے لیے ملز لگائی جاتی ہیں۔ کیا ایف آئی اے کو تحقیقات نہیں کرنی چاہیے؟ کیا بشیر میمن نے اپنی پوزیشن کو استعمال کر کے اپنے بیٹے کے کاروبار کو فائدہ نہیں دیا۔ ان کو معلوم تھا کہ یہ ساری چیزیں سامنے آئیں گی اور ان ساری باتوں کی تحقیقات ہونگی بشیر میمن کو جواب دینا پڑے گا۔
شہباز گل نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے کراچی ضمنی انتخابات کے حق میں نہیں تھے۔ این اے 249 الیکشن کا نتیجہ افسوسناک ہے۔ ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ این اے 249 الیکشن سے متعلق تمام پارٹیوں کو تحفظات تھے۔ این اے 249 میں کورونا صورتحال میں الیکشن کرایا گیا۔ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کا خیال تھا کہ الیکشن تاخیر سے ہوں۔
معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں سے کہتے ہیں آئے الیکشن اصلاحات پر تجاویز دیں۔ اپوزیشن جماعتیں نہ بھی آئے تو الیکشن اصلاحات کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا الیکشن ریفارم کا مطالبہ درست ہے۔ لوگوں کی غلط فہمیوں اور ڈر کو ختم کرنا چاہیے۔ اگلا الیکشن انتخابی اصلاحات سے کرائیں گے۔