گلگت: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نبی پاک ﷺ سے ہم سب محبت کرتے ہیں اور ان کیلئے کٹ مرنے کیلئے تیار ہیں۔ نبی پاک ﷺ نے مدینہ کی ریاست کو فلاحی ریاست بناکر دنیا کیلئے مثال بنا دیا ۔آپ ﷺ نے سارا پیسہ نچلے طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے خرچ کیا۔
گلگت بلتستان میں تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نبی پاک ﷺ نے ہمیں راستہ دکھایا،ان کی سیاست صرف اور صرف عوام کو فائدہ پہنچانا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا تھا اگر مدینہ میں کوئی کتا بھی مرگیا تو مجھ سے پوچھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں 3 طرح کے لوگ آتے ہیں۔ ایک وہ ہوتے ہیں جو صرف اپنے آپ کو فائدہ پہنچانے آتے ہیں۔ ان میں کچھ ایسے ہوتے ہیں جو اپنے کردار سے خود کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ دوسرے وہ لوگ ہیں جو یہاں سے پیسہ چوری کرکے باہر لے جاتے ہیں۔
وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ ماضی میں انتخابات کے دوران ٹیکٹس دینے ہوئے میں نے بہت غلطیاں کیں۔ گلگت بلتستان کیلئے جو فیصلہ کیا وہ خالد خورشید کو یہاں کا وزیراعلیٰ بنانے کا کیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سوئٹزر لینڈ 60 سے 80 ارب ڈالر ٹورازم سے کماتا ہے۔ پورے پاکستان کی ایکسپورٹ 25 ارب ڈالر ہیں۔ گلگت بلتستان میں ٹورازم کی بحالی سے ملک کو بہت فائدہ ہوگا۔ یہاں کے عوام کو روزگار کے ساتھ پاکستان کیلئے زرمبادلہ بھی آئے گا۔ گلگت بلتستان میں ٹورازم کا بہت زیادہ پوٹینشل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے پہاڑ اور خوبصورت وادیاں سوئٹزر لینڈ سے بہت زیادہ ہیں۔ گلگت بلتستان سوئزرلینڈر سے دگنا خوبصورت علاقہ ہے۔ یہاں فوڈ پراسیسنگ بنانے کی اشد ضرورت ہے۔یہاں جو خوبانی ہے ایسی دنیا میں کہیں اور نہیں۔
وزیر اعظم نے ایک بار پھر سابق حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے حکمرانوں نے باہر جائیدادیں بنائیں،رہتے بھی وہاں ہیں۔ان لوگوں کو کیا علم پاکستان کے علاقے کس قدر خوبصورت ہیں۔ باہر کے لوگوں کو چھوڑیں یہاں کے عوام کو نہیں معلوم یہ علاقے کتنے خوبصورت ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہاں کی خوبصورتی سے متعلق فیصلہ کیاایسا کام کروں گا جس سے گلگت دنیا میں پہچانا جائے گا۔ میں نے ایک کتاب لکھی جو دنیا میں شائع ہوئی جس سے باہر کے لوگ حیران ہوئے۔ باہر سے کچھ دوستوں کو یہاں لے کر آیا جنہوں نے یہاں کی خوبصورتی دیکھی۔ لاہور سے میرے دوست یہاں آنے کیلئے تیار نہ تھے،انہیں خدشہ تھا حادثات ہوسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پوری دنیا گھوم چکا ہوں مگر گلگت بلتستان جیسا علاقہ کہیں اور نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ لوگ سمجھتے تھے جانے والا واپس نہیں آئے گا۔ جب کوئی شخص گلگت بلتستان سے باہر جاتاتھا تو سارا گھراسےخداحافظ کہتا تھا۔ لوگ ایک دوسرے سے رابطے میں نہ ہونے کے برابر تھے۔یہاں مختلف زبانیں اس لئے ہیں کہ سڑکوں کا رابطہ ہی نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے ہر 2 سے 3 میل کے بعد ہزاروں میل نیچے کوئی نہ کوئی جیپ گری نظر آتی تھی۔ اس وقت جو ڈرائیور ان سڑکوں پر جیپ چلاسکتے تھے کوئی اور نہیں چلاسکتا تھا۔ اس وقت سڑکیں بہت زیادہ خطرناک تھیں۔جب 15 سال کا تھا اس وقت اپنے اسکول کے ساتھ اس علاقے میں آیا تھا۔
ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پورے ملک سے لوگوں کی ڈیمانڈ ہے انہیں ترقیاتی پیکج دیئے جائیں ۔قرضوں کی قسطیں دینے کی وجہ سے حکومت کے پاس پیسے بہت کم ہوتے ہیں۔ بہت عرصے سے سوچ رہے تھے گلگت بلتستان کو بہتر ترقیاتی پیکج دیں۔ اسدعمر کو گلگت کے ترقیاتی پیکج کے حوالے سے مبارکباد دیتا ہوں۔گلگت بلتستان کی ترقی پر 570 ارب روپے خرچ کریں گے۔