لاہور: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ کپڑے سے بنا ہوا ماسک بھی اتنا ہی کارآمد ہے جتنا سرجیکل ماسک کو سمجھا جاتا ہے۔ تاہم شرط یہ ہے کہ کپڑے والا یہ ماسک اچھی طرح سے دھویا گیا ہو۔
برطانوی صحت عامہ کے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کیلئے ماسک ضروری نہیں بلکہ چہرہ ڈھانپنا ضروری ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس ماسک نہیں تو وہ صاف کپڑے سے اپنے چہرے کو ڈھانپ کر کورونا وائرس سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سمیت دنیا کے تمام بڑے طبی ماہرین نے لازمی قرار دیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کس سب سے بڑا ہتھیار ہی ماسک ہے، اس کا استعمال انسانوں کو عالمی وبا کے پھیلنے سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسک استعمال نہ کرنے والے افراد ناصرف اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالتے ہیں بلکہ ان کی لاپرواہی سے دوسرے افراد کی زندگیاں بھی داؤ پر لگ جاتی ہیں۔
اس لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے گزشتہ سال سے ہی ایس او پیز جاری کرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے جو سب سے لازمی چیز قرار دی گئی ہے وہ ماسک کا استعمال اور چہرے کو ڈھانپنا ہے۔
اس سلسلے میں برطانوی طلبہ نے اپنی تحقیق میں یہ چیز ثابت کی ہے کہ کپڑے سے بنے ہوئے ماسکس کی بھی بڑی افادیت ہے کیونکہ کپڑا ہوا میں موجود ذرات کو ناک اور منہ کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔
برطانوی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کپڑے کا ماسک کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ 75 فیصد تک کم کر دیتا ہے۔کپڑے کے ماسک کی سب سے بڑی افادیت یہ ہے کہ اسے بار بار دھو کر استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ سرجیکل ماسکس میں ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔