اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ این اے 249 کراچی میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو اس کو قانون کے مطابق سنا جائے گا۔
نیو نیوز کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن نے ایک میں بیان میں کہا کہ دھاندلی کا کوئی ثبوت ملا تو سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔تمام فیصلے میرٹ پر ہوں گے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے این اے 249 کے نتائج ماننے سے انکار کردیا اور 15پولنگ اسٹیشنز کے فارنزک آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر نے ڈی آر او دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کو 190 پولنگ اسٹیشنز تک برتری حاصل تھی، تاخیر سے آنے والے نتائج میں ہم نیچے آئے۔
واضح رہے کہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل نے میدان مار لیا جبکہ مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل دوسرے نمبر پر رہے۔مسلم لیگ کو پیپلز پارٹی کےہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ، (ن) لیگ کی 2018 اور 2021 کی ہارمیں 40 ووٹوں کا فرق رہا۔
حلقے کے 276 پولنگ اسٹیشنز کے تمام نتائج آگئے ہیں۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل 16156 ووٹ لے کر پہلے جبکہ ن لیگ کے مفتاح اسماعیل 15473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔
کالعدم ٹی ایل پی کے نذیر احمد 11125ووٹ لےکر تیسرے، پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال 9227 ووٹ لےکر چوتھے، تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8922 ووٹ لے کر پانچویں اورایم کیوایم پاکستان کےمحمدمرسلین 7511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر ہیں۔