نئی دہلی: متحدہ ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا اصل نام لوئس ماؤنٹ بیٹن تھا اور انہوں نے تقیسم ہند میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ماؤنٹ بیٹن کو 1979ء میں آئرش علیحدگی پسندوں نے ایک حملے میں قتل کر دیا تھا جب وہ آئرلینڈ کے ساحلی علاقے میں اپنی کشتی پر مچھلی کے شکار کے لیے نکلے تھے۔ اس وقت ان کی عمر 79 برس تھی۔ لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی کشتی کو دھماکے سے اْڑایا گیا تھا، یہ کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ حملہ آوروں کا نشانہ ماؤنٹ بیٹن ہی تھے۔ دھماکے میں ماؤنٹ بیٹن کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے کئی اور افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: چوہدری نثار نے 3 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا
برطانیہ کا شاہی خاندان آج بھی ماؤنٹ بیٹن اور ان کی خدمات کو نہیں بھولا، انہیں یاد رکھنے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شہزادہ ولیم کے ہاں پیدا ہونے والے تیسرے بچے کا نام لوئس رکھا گیا ہے جو لارڈ ماؤنٹ بیٹن کا اصل نام تھا۔ ننھے شہزادے کا نام لوئس آرتھر چارلس ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عمران خان جھوٹا آدمی ہے، میں جھوٹے انسان کا جواب دینا نہیں چاہتا: شہباز شریف
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں