کوئٹہ:دہشتگردی و ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ، ایک ہفتے میں 12 افراد لقمہ اجل بن گئے

کوئٹہ:دہشتگردی و ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ، ایک ہفتے میں 12 افراد لقمہ اجل بن گئے
کیپشن: image by facebook

کوئٹہ میں دہشت گردوں اورٹارگٹ کلرزکے حملوں میں اضافہ ہوگیا،شہر میں ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں12 افراد لقمہ اجل بن گئے۔


گزشتہ کچھ عرصے سے حکومت کی جانب سے حالات کے بہتر ہونے کے دعوے کئے جارہے تھے،ابھی ان حکومتی دعووں کی گونج ختم نہیں ہوئی تھی کہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوگیا۔

چھ روز قبل کوئٹہ کے ائیرپورٹ روڈ پر ہونے والے خود کش حملے میں 6 پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں تھیں کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات شروع ہوگئے۔

27 اپریل کوطوغی روڈ کے قریب مقامی مسجد کے پیش امام کے بھائی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 28 اپریل کو جمال الدین افغان روڈ پر دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے، ان افراد کا تعلق ہزارہ برادری سےتھا۔

29 اپریل کو جان محمد روڈ پر دکانوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے چھ افراد کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے 3 افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے۔

کوئٹہ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات سے شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ حکومتی ارباب اختیار کا کہنا ہے کہ یہ حالیہ دہشت گردی شہر کے امن کو خراب کرنے کی سازش ہے۔