اسلام آباد:تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی حالت ایک ہارے ہوئے جواری کی سی ہے۔
تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے نواز شریف کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے جلسے کی کچھ لوگوں کو بہت تکلیف ہے لیکن کل مینار پاکستان میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی اور عمران خان کی تقریر ایجنڈے پر تھی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 5 سال بعد ن لیگی اراکین کو نواز شریف سے ملاقات کا موقع مل رہا ہے، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے اراکین اسمبلی کو اب وقت دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف دہشت گردی، توانائی اور انتہاپسندی کے خاتمے کا نعرہ لگا کر آئے تھے لیکن دہشت گردی کے خاتمے کا کریڈٹ جنرل (ر) راحیل شریف کو جاتا ہے، کراچی میں آپریشن کا فیصلہ بھی فوجی قیادت کا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کا بیان بھی آیا تھا کہ دہشت گرد پنجاب میں دھماکےنہ کریں لیکن حکومت پنجاب رینجرز کو اختیارات دینے کو تیار نہیں تھی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ حکومت کو بہت منگا تیل مل رہا تھا جب کہ موجودہ حکومت کا 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے، موجودہ دور میں بجلی کے 5500 میگا واٹ کے منصوبے لگے، ان لوگوں نے کمیشن کو ترجیح دی اور بجلی بحران ختم نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کل تحریک انصاف کے جلسے کا مرکز سینٹرل اور مغربی پنجاب کا تھا جب کہ خیبر پختو نخوا، سندھ اور بلوچستان سے کارکنوں کی شرکت علامتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے 11 نکات پاکستان کے دل کی آواز ہیں اور کروڑوں عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ چیف جسٹس کے پی کے گئے اور وہاں جن چیزوں کی خرابیوں کی نشاندہی کی، تحریک انصاف نے ان کی ہدایت پر عمل شروع کر دیا، تنقید نہیں کی۔
تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ 12 سال تک کے بنیادی تعلیم میں ایک ہی نصاب لائیں گے، پورے ملک میں ایک نصاب پڑھایا جائے گا اور بچوں کو انگلش میڈیم اسکولوں میں ملنے والی توجہ دیں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 11 نکاتی ایجنڈے پر الیکشن میں جائے گی اور نکات کے ایک ایک پوائنٹ پر پیپر جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے پہلی ترجیح بھاشا ڈیم کی تعمیر اور ہائیڈل پاور منصوبے ہوں گے، سیاحت کو فروغ دیں گے اور صنعت کے لیے بجلی کی قیمت جنوبی ایشیا میں سب سے کم کریں گے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ نوازشریف سنجیدگی سے جھوٹ بولتے ہیں اور ان کی حالت ایک ہارے ہوئے جواری کی سی ہے، وہ اب پاکستان بدلنے کے لیے مزید 20 سال مانگ رہے ہیں۔