کراچی: سابق ہاکی اولمپیئن منصور احمد نے پاکستان میں دل کا آپریشن کرانے سے انکار کردیا۔ 49 سالہ عالمی شہرت یافتہ گول کیپر کا دل صرف 20 فیصد کام کر رہا ہے، ان کے دل میں 7 اسٹنٹس ڈالے جا چکے ہیں جبکہ گردوں اور پھیپھڑوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے.
یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ (دل کی پیوندکاری) کا مشورہ دے رکھا ہے, گزشتہ ہفتے منصور احمد نے دل کے ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت سے علاج میں مدد کی اپیل کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ میں نے 1989 میں اندرا گاندھی کپ اور دیگر مقابلوں میں انڈیا کو میدان میں ہرا کر بہت سے بھارتی شائقین کے دل توڑے ہوں گے۔
اب مجھے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے، جس کے لیے مجھے بھارتی حکومت کی مدد درکار ہے۔' جس کے بعد منصور احمد کو پاکستان میں نئی تکنیک ایل وی اے ڈی ((left ventricular assist device) کے ذریعے مکینیکل ڈیوائس لگوانے کی پیشکش کی گئی اور رپورٹس کے مطابق قومی ادارہ برائے امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے اس ڈیوائس کے لیے امریکی فرم کو آرڈر بھی دے دیا۔
اس منفرد اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ان مریضوں کو مکینیکل ڈیوائس لگائی جاتی ہے، جن کے دل کے دائیں یا بائیں پٹھے ناکارہ ہوگئے ہوں۔ اس طریقہ علاج سے پہلا آپریشن رواں برس جون میں منصور احمد کا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سابق گول کیپر نے پاکستان میں دل کا آپریشن کروانے سے انکار کردیا۔ منصور احمد کا کہنا ہے کہ 'پاکستان میں دل کی تبدیلی کے علاج میں 6 مہینے سے ایک سال کا عرصہ لگے گا، لہذا وہ دل کا آپریشن بھارت میں کرانا چاہتے ہیں۔
سابق اولمپیئن نے مزید کہا کہ 'کئی ممالک میں دل کی پیوندکاری ہوتی ہے، لیکن بھارتی شہر چنائے میں علاج کی بہتر سہولیات دستیاب ہیں۔
واضح رہے کہ منصور احمد پاکستان کے لیے 338 انٹرنیشنل ہاکی میچز کھیل چکے ہیں، انہوں نے 1986 سے 2000 کے دوران اپنے کیریئر میں 3 اولمپکس اور کئی ہائی پروفائل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ منصور احمد ہی وہ کھلاڑی ہیں، جنہوں نے 24 سال قبل پاکستان کو چوتھی مرتبہ ہاکی کا عالمی چیمپیئن بنایا تھا۔