لندن: پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کو وزیر داخلہ تعینات کر دیا گیا اور وہ اس عہدے پر تعینات ہونے والے پہلے مسلمان شخص ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ ایمبر رڈ نے پارلیمنٹ کے سامنے غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی سے متعلق غلط بیانی پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ساجد جاوید کو اس عہدے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
وزیر داخلہ کے عہدے کے لئے ساجد جاوید مضبوط ترین امیدوار کے طور پر سامنے آئے تھے جب کہ ان کے مقابلے میں مائیکل گو اور جیرمی ہنٹ بھی عہدے پر تعیناتی کی فہرست میں شامل تھے۔
مزید پڑھیں: افغان دارالحکومت کابل میں دو دھماکے، 21 افراد ہلاک
یاد رہے کہ ساجد جاوید 2010 میں برومزگرو سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے اور وہ اس سے قبل بطور کمیونیٹیز منسٹر خدمات انجام دے رہے تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ساجد جاوید برطانیہ کے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ہیں اور وزیر خارجہ بورس جانسن بریگزٹ کے حامی ہیں اس لیے وزیراعظم نے کابینہ میں بریگزٹ کے حامی اور مخالفین کا توازن برقرار رکھنے کے لئے ساجد جاوید کو عہدے پر تعینات کیا۔
اس سے قبل سابق وزیر داخلہ ایمبر رڈ نے اپنے عہدے سے اچانک استعفے کا اعلان کرتے ہوئے اس حوالے سے وزیراعظم تھریسامے کو فون کر کے آگاہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اب اپنے شہری کویت نہیں بھیجیں گے: فلپائنی صدر
ایمبر رڈ کا کہنا تھا کہ وہ غیرقانونی طور پر مقیم تارکین وطن کی واپسی سے متعلق پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہیں اور اسی بنا پر عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں