نئی دہلی:دنیا کی سابقہ وزنی ترین مصری خاتون ایمان عبدالعاطی کی اگلی منزل متحدہ عرب امارات ہوگی۔دبئی اور شمالی امارات کے لیے وی پی ایس ہیلتھ کیئرگروپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر شجیر غفار نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایمان آئندہ چند روز میں ابوظہبی پہنچیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک طبی ٹیم اس وقت بھارت میں سیفی ہسپتال میں موجود ہے جہاں ایمان نے اپنے علاج کا آغاز کیا تھا۔ یہ ٹیم مصری خاتون کی صحت کا جائزہ لے رہی ہے اور اسے اماراتی دارالحکومت کے برجیل ہسپتال منتقل کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ ایمان عبدالعاطی اسکندریہ شہر میں واقع اپنے گھر میں گزشتہ 25 برسوں سے صاحبِ فراش تھی۔ اس کی وجہ ایمان کا وزن تھا جو ایک موقع پر 500 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا۔ایمان کو رواں برس فروری میں قاہرہ سے بھارت لایا گیا تھا۔ اس سے قبل مصری شہری دفاع کی فورس نے ایمان کے گھر میں اس کے کمرے کی دیوار گرائی تاکہ کرین کے ذریعے اسے گھر سے باہر لایا جا سکے۔
بعد ازاں ایمان کو کارگو جہاز تک پہنچانے کے واسطے اس کے لیے ایک خصوصی بستر تیار کیا گیا۔دوسری جانب ایمان کی بہن شیما نے کچھ عرصہ قبل بھارتی ڈاکٹر اور ہسپتال پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے باور کرایا تھا کہ اس کی بہن کا وزن کم نہیں ہوا جیسا کہ اس کے معالج نے دعوی کیا تھا۔شیما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ وہ ایمان کے امارات منتقل کیے جانے پر خوش ہیں اس لیے کہ انہیں بھارت میں اپنی بہن کے لیے پیش کی جانے والی طبی دیکھ بھال اور خدمات پر اعتماد نہیں رہا۔
وزنی ترین مصری خاتون کی بہن نے بھارتی ڈاکٹرز کا جھوٹا قرار دے دیا
01:36 PM, 30 Apr, 2017