یروشلم: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران یا مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی ہمارے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو فضائی حملے میں شہید کرنے کے بعد ہفتہ کو قوم سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ میں نے حسن نصراللہ کو قتل کرنے کا حکم دیا کیونکہ حزب اللہ کے رہنما کا خاتمہ اسرائیل کے شمالی باشندوں کی محفوظ واپسی کے لیے ضروری تھا۔ ہم نے لاتعداد اسرائیلیوں، درجنوں امریکی اور فرانسیسی شہریوں کے قاتل کے ساتھ حساب چُکتا کردیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ یہ عظیم دن ہیں جس میں اسرائیل عروج پر ہے اور جیت رہا ہے، حسن نصر اللہ کا قتل ایک تاریخی موڑ ہے جو مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو بدل سکتا ہے، ہم مل کر لڑیں گے اور خدا کی مدد سے ہم مل کر جیتیں گے۔
انہوں نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایران یا مشرق وسطیٰ میں کوئی بھی اسرائیل کے لمبے ہاتھوں کی پہنچ سے دور نہیں اور آج آپ جانتے ہیں کہ یہ کتنا سچ ہے۔ ہمیں آنے والے دنوں میں اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم شمالی اسرائیل میں اپنے باشندوں کی ان کے گھروں کو واپسی اور یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنائیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو جب نظر آئے گا کہ اب حزب اللہ اسے بچانے نہیں آ رہی تو ہمارے یرغمالیوں کی واپسی کے امکانات اتنے ہی زیادہ روشن ہوں گے۔