واشنگٹن: امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ ری پبلکن رکن اینڈی اوگلز کی جانب پیش کیا گیا بل ایوان زیریں نے بھاری اکثریت سے مسترد کردیا۔
کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکن پارٹی کے 298 اراکین نے اس اقدام کے خلاف جبکہ 132 نے حمایت میں ووٹ دیا۔
کانگریس رکن شیلاجیکسن اور بار برالی نے امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے ۔شیلا جیکسن کہتی ہیں امریکا اور پاکستان میں دفاع ،انسداد دہشت گردی ،تجارت میں فروغ کیلئے تعاون جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں بھی تعاون فروغ پا رہا ہے، افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدار سے جڑا ہے اور دو طرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
باربرالی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی امداد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024ء میں پاکستان کے لیے 135 ملین ڈالر مختص کیے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسدادِ منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسدادِ دہشت گردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کیے جائیں گے۔