عمران خان آڈیو لیک پر آئینی و قانونی چارہ جوئی کی جائے گی: اعظم نذیر تارڑ

عمران خان آڈیو لیک پر آئینی و قانونی چارہ جوئی کی جائے گی: اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے پارلیمنٹیرین اور وزیراعظم کے حلف کی پاسداری نہیں کی گئی ، عمران خان آڈیو لیک پر آئینی و قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔

نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ملکی سلامتی کے حوالے سے پارلیمنٹیرین حلف اٹھاتے ہیں ، جس میں کہا جاتا ہے ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح نہیں دیں گے ۔ ذاتی مفادات کی جگہ قومی مفاد کو ترجیح دینا حلف میں لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ کل سے ایک آڈیو لیک زیر بحث ہے جس میں عمران خان کا سازشی بیانیہ اب لوگوں کے سامنے آچکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائفر کے معاملے پر جو فیصلے کئے وہ ملکی مفاد کیخلاف تھے ، ہمیں ایسے فیصلے کرنے چاہئیں جو ریاست کے مفاد میں ہوں ۔ عمران خان نے ذاتی مفاد کو قوم کے مفاد پر ترجیح دی ۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سائفر کے معاملے روٹین میں آتے ہیں یہ کوئی انہونی بات نہیں ، سائفر کو دیکھنا اور بیان جاری کرنا دفتر خارجہ کا کام ہے ۔ عمران خان نے سائفر کے حوالے سے پرنسپل سیکرٹری سے کہا اس سے کھیلنا ہے ۔ عمران خان نے سائفر کے معاملے پر غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا ۔ عمران خان نے ملکی مفاد کے منافی خطرناک کھیل کھیلا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ صفائی دینے کی ضرورت نہیں کہ وہ سازش تھی یا نہیں ۔ عمران خان کو سابق پرنسپل سیکرٹری نے طریقہ کار بتایا ۔ سابق پرنسپل سیکرٹری کو احساس ہونا چاہئے تھا کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حساس معاملات کو جلسوں میں ڈسکس کرنے کو سیکرٹ ایکٹ نے روکا ہے ۔ عمران خان پہلے بیان جاری کرتے ہیں بعد میں اس کے سیاق و سباق پر غور کرتے ہیں ۔ وزیرداخلہ کو ایک کمیٹی کی سربراہی دی گئی جس میں انویسٹی گیشن کمیٹی بیٹھے گی ۔ یہ کمیٹی تمام معاملات کا بغور جائزہ لینے کے بعد رپورٹ جاری کرے گی ۔ آفیشل سیکرٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو عمران خان اپنے گریبان میں پہلے جھانکیں ۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے ، اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک عمران خان کو کریمنل انویسٹی گیشن کی ضرورت ہے ۔ قوم نے دیکھ لیا ہے سازشی بیانیے کا آغاز کہاں سے ہوا تھا ۔

مصنف کے بارے میں