واشنگٹن:پاکستان نے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے امریکی سینیٹ میں پیش کردہ مسودہ قانون میں پاکستان کے ذکر کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجوزہ قانون سازی میں دوہزار ایک سے افغانستان کے تعاون ،افغان امن عمل میں پاکستان کی سہولت کاری اور انخلا میں تعاون کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن میں میڈیا اور کیپیٹل ہل دونوں میں ان حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جو افغانستان سے امریکی انخلا کا باعث بنے ہیں۔ا مریکی سینیٹ میں ریپبلکنز کے ایک گروپ کی جانب سے پیش کردہ مسودہ قانون اسی بحث کا رد عمل لگتا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ردعمل میں کہا گیا کہ امریکی قانون سازی میں پاکستان کے حوالے شامل ہیں جو کہ مکمل طور پر غیرضروری ہیں۔ ایسے تمام حوالہ جات پاکستان امریکہ تعلقات کی روح سے متصادم ہیں۔ یہ بل اور بحث 2001 سے افغانستان کے ساتھ تعاون ، بشمول افغان امن عمل کی سہولت اور افغانستان سے امریکی اور دیگر شہریوں کے حالیہ انخلا کے دوران جو خدمات انجام دیں ان کے خلاف ہے ۔
پاکستان مسلسل یہ کہتا آ رہا ہے کہ افغانستان کے تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اسی طرح ایک جبر آمیز نقطہ نظر کام نہیں کرے گا اور افغانستان میں طویل مدتی پائیدار امن کے حصول کا واحد طریقہ رابطہ اور بات چیت ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار سیکورٹی تعاون خطے میں مستقبل میں دہشت گردی کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے اہم رہے گا۔ اس طرح کی مجوزہ قانون سازی کے اقدامات غیر معقول اور غیر نتیجہ خیز ہیں۔