لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیب اور ایف بی آر میں ہمارے خلاف کھربوں روپے کے الزامات لگے لیکن ایک دھیلے کی بھی خبر ثابت نہیں ہو سکی، اب تمام حقائق دنیا اور عوام کے سامنے آ چکے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برطانوی عدالت کے فیصلے کے بعد حکومتی صفوں میں کہرام مچا ہوا ہے کیونکہ یہ لوگ الزامات تو بے پناہ لائے لیکن کسی کو بھی ثابت نہ کر سکے۔ سوا تین سال تک مجھے اور میرے خاندان کو ان الزامات کا سامنا رہا۔ پارٹی کے لوگوں کو جیلوں میں بھجوایا گیا، بتایا جائے ان کیخلاف کیا نکلا؟ میری بیٹی مریم نواز، حمزہ شہباز اور بڑے بھائی نواز شریف تک نے جیلیں کاٹی ہیں۔
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عزت اللہ دیتا ہے، انسان تو بس کوشش ہی کر سکتا ہے۔ حکومتی وزرا دن رات ٹیلی وژن پروگراموں میں بیٹھ کر ہم پر الزام لگاتے رہے لیکن ہم ہمیشہ سرخرو نکلے۔ ہم نے 10 سال تک پنجاب کے عوام کی خدمت کی۔
میرے بڑے بھائی کو کیسوں میں گھسیٹنے کی کوشش کی گئی، میرے بیٹے کیخلاف کیسز بنائے گئے لیکن کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔ عمران خان نیازی اور ان کے چیلوں کا جھوٹ بے نقاب ہوا۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی دنیا کا قابل قدر ادارہ ہے، اس کی رپورٹ نے ہمیں کلیئر قرار دیا۔
خیال رہے کہ برطانوی عدالت نے نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ کی روشنی میں مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کو منی لانڈرنگ اور کرپشن کے الزامات سے بری قرار دیدیا ہے۔ اس ایجنسی نے شریف خاندان کے 20 سال کے اثاثوں کی چھان بین کی، حتیٰ کہ برطانیہ میں خریدی گئی 37 یورو کی ایک جیکٹ اور 2014ء میں ریسٹورنٹ میں کھانے کے بل کی ٹرانزیکشنز کو بھی چیک کیا گیا لیکن کوئی ثبوت حاصل نہیں ہوا تھا۔
ادھر گزشتہ روز ایک اہم پریس کانفرنس میں مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ میاں شہباز شریف کیخلاف لندن میں کوئی کیس تھا ہی نہیں، وہاں ان کے بیٹے سلمان شہباز کے کیسز تھے، لیگی رہنما کیخلاف پاکستان میں کیسز ہیں جس کا انھیں جواب دینا ہوگا۔