کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج 2013ء سے بھی سستی سڑکیں بن رہی ہیں، آپ سوچ لیں گزشتہ حکومت نے کتنا پیسہ بنایا، ایف آئی اے سے کہا ہے سڑکوں کی تعمیر کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو قوم کے سامنے لایا جائے۔
بلوچستان میں جھل جھاؤ بیلہ شاہراہ کی بحالی کے منصوبے کا سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، پانچ سال کا سوچنے والی حکومت کبھی بلوچستان کی ترقی نہیں چاہتی۔
وزیراعظم کا کہا تھا کہ قوم کا نقصان تب ہوتا ہے جب کرپٹ لوگ آئیں، کرپٹ لوگ حکومت میں آئیں تو عوام کا پیسہ چوری کرتے ہیں۔ ایف آئی اے کو سڑکوں کی تعمیر میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔ ہم ذمہ داروں کو قوم کے سامنے لائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 سال کا سوچنے والی حکومت کبھی بلوچستان کی ترقی نہیں چاہتی، جو علاقے پیچھے رہ گئے انہیں اوپر لانے کی پلاننگ کی جائے، صرف کوئٹہ میں ترقی ہوگی تو بلوچستان آگے نہیں بڑھے گیا۔ چین کے اوپر جانے کی وجہ لانگ ٹرم پلاننگ ہے۔ پاکستان کو ترقی دینی ہے تو عام علاقوں پر توجہ دینی ہوگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ جام کمال کا کہنا تھا کہ موجوہ حکومت نے بلوچستان میں ترقیاتی کام کرائے۔ بلوچستان میں اہم سڑکوں کو بنایا جا رہا ہے۔ تاہم بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کو توجہ کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ جھل جھاؤ بیلہ بلوچستان کی اہم شاہراہ ہے۔ ہوشاب آواران میں مریضوں کو ہسپتال لے جانے کی بھی سہولت نہیں تھی۔ زیارت موڑ، کیچ ہرنائی منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ کوئٹہ بائی پاس بھی تیزی سے کام مکمل ہو رہا ہے۔