لندن : سابق انگلش کرکٹر مونٹی پینسر نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ کے لئے محفوظ ملک ہے لیکن انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستان نہ جانے کا فیصلہ کسی خوف کی وجہ سے کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مونٹی پینسر نے انگلش کرکٹ بورڈ کی طرف سے پاکستان کا ٹور منسوخ کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ ٹیم کے پاس اپنی سوچ سے باہر نکل کر پاکستان کا دورہ کرنے کا موقع تھا لیکن کسی ان جانے خوف کی وجہ سے پاکستان کے دورے سے انکار کردیا گیا ۔
چالیس سالہ سابق برطانوی باؤلر کا کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کے پاس دنیا کو یہ بتانے کا موقع تھا کہ پاکستان کرکٹ کے لئے ایک محفوظ ملک ہے اور پاکستان نے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے بہت اقدامات کئے ہیں ۔ انگلش کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان سے دنیا کو یہ پیغام جانا تھا کہ واقعی پاکستان اب کرکٹ کے لئے بہترین وینیو ہے ۔
مونٹی پینسر نے کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کو پاکستان کی عالمی کرکٹ کی بحالی کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے تھا لیکن یہ فیصلہ حالات کے تقاضوں سے ہٹ کر کیا گیا ۔ کرکٹ ایک جینٹل مین کھیل ہے اور اس کے لئے دنیا بھر کے تمام کرکٹ بورڈز اور ٹیموں کو حالات کو سازگار بنانا چاہئے ۔ جس طرح کا فیصلہ انگلش کرکٹ بورڈ نے خوف زدہ ہوکر کیا ہے اس سے آنے والے دنوں میں پہلے ملکوں اور پھر عالمی کرکٹ کے لئے حالات مزید خراب ہوں گے ۔
مونٹی پینسر نے کہا کہ عالمی کرکٹ کے لئے ماحول کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے تمام کرکٹ بورڈز کو یکساں طورپر کوششیں کرنا ہوں گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انگلش ٹیم نے دورہ نہیں بھی کرنا تھا تو پہلے ای سی بی کو سوچنا اور بتانا چاہئے تھا کہ پاکستان نے انگلش کرکٹ کے لئے کیا کیا ہے ۔
سابق انگلش کرکٹر کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان انگلش ٹیم کے پاس ورلڈکپ کی تیاریوں کا بہترین موقع تھا اور اس موقع کو ضائع کردیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ زندگی چلتی رہتی ہے، اہم بات یہ ہے کہ آپ دوسروں کے لیے کیا کرتے ہیں، امید ہے انگلش ٹیم اگلے سال پاکستان کا دورہ پلان کے مطابق کرے گی ۔