کابل : افغانستان کے صوبے دایکندی میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔ افغان وزرات داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ بارودی مواد طالبان کی جانب سے صوبہ دایکندی کے ضلع کرجان میں بچھایا گیا تھا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ تاحال طالبان کے حوالے سے اس دھماکے کی ذمہ داری ابھی تک قبول نہیں کی گئی، خیال رہے کہ جب سے افغان امن مذاکرات شروع ہوئے ہیں تب سے تواتر سے افغانستان کے مختلف صوبوں میں دھماکوں کے واقعات پیش آ رہے ہیں جن میں اب تک سینکڑوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
گذشتہ دنوں افغان صدر اشرف غنی نے اقوامی متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ افغان عوام کی واضح اور فوری ضرورت جنگ بندی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تشدد کو فوری طور پر روکنے سے امن کی بحالی کے عمل میں تیزی آئی گی۔
واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو طے ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان میں 5000 افغان طالبان کے قیدی افغان حکومت رہا کرے گی جبکہ طالبان کی تحویل میں موجود 1000 افغان حکومت کے اہلکاروں کو طالبان رہا کرنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔