اسلام آباد :وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اہم ترین اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ،جس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ،کابینہ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر بھی مشاورت کی گئی ۔
وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں کہا کہ برطانوی حکومت کی مدد سے نوازشریف کو واپس لائیں گے، نوازشریف کو وطن واپس آکر عدالتوں کے سامنے پیش ہونا ہوگا، کرپشن کیسز پر کسی کو معافی ملے گی ، نہ ہی این آراو نہیں دیا جائے گا۔کابینہ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری، مریم نواز کی پریس کانفرنس اور لیگی رہنماؤں کی بیان بازی پر بھی غور کیا گیا، وزراء نے کہا کہ لیگی رہنماء غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اداروں کو متنازع بنا رہے ہیں۔وزراء نے کہا کہ ن لیگ کے کریمنلز کو کریمنلز کی طرح ہی ڈیل کیا جائے، جس کی وزارتیں ہیں وہ اپنا اپنا قانونی نقطہ نظر سامنے لائیں۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ،کابینہ کو پاور سیکٹر میں ریفارمز پر بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں برطانوی ائیر لائنز اٹلانٹک ائیر ویز کو پاکستان میں سروسز کی منظور ی بھی دیدی گئی ،کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے 24 ستمبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کر دی گئی ،اجلاس میں کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23ستمبر کے فیصلوں کی توثیق کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے کابینہ ارکان کو اپوزیشن کے بیانیے پر حکومتی نکتہ نظر سے آگاہ کیا ،وفاقی کابینہ کو پاور سیکٹر ریفارمز پر بریفنگ دی گئی ،وفاقی کابینہ نے متعدد نکات کی منظور ی دیدی ۔