اسلام آباد: چیف جسٹسں نے پنجاب بھر کی پرائویٹ یونیورسٹیز سے متعلق از خود نوٹس لے لیاہے.
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے کہا ہے کہ وہ تمام یونیورسٹیوں کی تعداد انکے سات ملحقہ کالجز کی تفصیلات پیش کریں۔
چیف جسٹس نے کہا ہے کہ یونیورسٹیاں کب سے کام کر رہی ہیں اور فیس کیا لیتی ہیں۔ اور جن یونیورسٹیوں نے خلاف قانون کمپیس کھولا یا الحاق کیا، انکے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔چیف جسٹسں نے یہ نوٹس یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا کے ملحق کالج کے طلبہ کو ڈگری نہ ملنے پر لیا۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کے مطابق بغیر اجازت یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا نے کالجز کے ساتھ الحاق کیا۔صرف ڈگری کا کاغذ نہیں ادارے میں اساتذہ کا ہونا بھی ضروری ہے ورنہ ڈگری کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میںکہا کہ دیکھتا ہوں کہ کون انکی ضمانت لیتا ہے۔ لوگوں کے ساتھ فراڈ کر رہے ہیں۔تعلیم کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔
چیف جسٹسں نے یہ نوٹس یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا کے ملحق کالجز کے طلبہ ڈگری نہ ملنے پر لیا.یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیا نے بغیر اجازت کالجز سے الحاق کیا ۔
خلاف قانون یونیورسٹی کیمپس کھولنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات، چیف جسٹس کا بڑا حکم
11:09 AM, 29 Sep, 2018