لاہور: دو ماہ بعد ڈی آئی جی شارق جمال کی موت حادثہ نہیں قتل قرار کردے کر پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے ۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ایف آئی آر مقتول کی بیٹی حانیہ شارق کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ تھانہ نشترکالونی میں درج مقدمے میں مقتول کو نشہ آور زہر دینے کا الزام عائد کیاگیاہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول شارق جمال کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی تھیں۔ واردات کے دوران مقتول کےلاکر سے آٹھ کروڑ روپے اور ڈالرز لوٹ لئےگئے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول کو انکی ملازمہ قراۃ العین سمیت پانچ افراد نے منصوبہ بندی کےتحت قتل کیا۔ ملزمان نے قتل کی واردات کو حادثے کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ملزمان کے خلاف ویڈیو اور موبائل فونزکے میسجز بطور ثبوت موجود ہیں۔