لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکاء اشرف کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد بورڈ سے گند صاف کرکے اچھی ٹیم منتخب کریں گے۔ ٹیم میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ سابق کرکٹر دکانیں سجا کر بیٹھ جاتے ہیں اور ٹیم پر تنقید کرتےہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذکاء اشرف نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل کھلاڑیوں کے لیگز کھیلنے کے حق میں نہیں تھا لیکن بورڈ حکام نے کہا کہ کھلاڑیوں کے پہلے معاہدے ہیں اس لیے اجازت دی۔ لیگز اور ایشیا کپ میں ہمارے کھلاڑی انجرڈ ہوئے جس کی وجہ سے ہماری کارکردگی اچھی نہیں ۔ نسیم شاہ اچھے باؤلر ہیں۔ اگر 5 انجرڈ کھلاڑی ٹیم میں ہوتے تو کارکردگی اچھی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ہماری کارکردگی اچھی نہیں۔ ہم چار میچ جیت سکتے تھے۔ جن کھلاڑیوں کی کارکردگی اچھی نہیں وہ اگلے میچز میں اچھی کارکردگی دکھائیں تاکہ ٹیم اوپر جا سکے ۔ بابر اعظم دنیا کا نمبر ون بلے باز اور ہمارا سٹار کھلاڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پلان کے مطابق ٹیم اور بورڈ انتظامیہ پر تنقید کی جارہی ہے۔ راشد لطیف کو بیان بھی اسی پلان کا حصہ ہے۔ راشد لطیف سے تجاویز مانگی تھیں انہوں نے اس کو بھی سیاسی بنایا دیا ہے۔ لوگ دکانیں سجا کر بیٹھ جاتے ہیں اور ٹیم پر تنقید کرتے ہیں۔کھلاڑی کہتے ہیں کہ ہم کھیلنے جا رہے ہیں اور یہ تنقید کر رہے ہیں۔
ذکاء اشرف کا مزید کہنا تھا کہ نجم سیٹھی نے مجھ پر ملک بھر میں کیسز کرائے ہیں۔ اگر وزیر اعظم کسی کو بورڈ کا سربراہ بناتے ہیں تو میں قبول کروں گا۔ وزیر اعظم کو ملاقات کیلئے درخواست دی ہے۔ انہیں کرکٹ میں بہتری کے لیے اپنے منصوبہ بتاؤں گا۔ نجم سیٹھی سمیت جو گزشتہ 4 چیئرمین پی سی بی رہے انہوں نے کرکٹ کی بہتری کیلئے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کو قائد اعظم ٹرافی جیتنے پر مبارکباد دینے کے لیے بلایا تھا۔ شاہنواز دھانی بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ سرفرار احمد کو کپتان بنانے کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔