لاہور: چیف سلیکٹر انضمام الحق کو مدت مکمل ہونے سے پہلے عہدے سے ہٹائے جانے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو ڈیڑھ کروڑ روپے معاوضہ دینا ہوگا۔
بھارت میں جاری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ میں جہاں قومی ٹیم کی مایوس کُن کارکردگی دیکھنے کو ملی۔ وہیں پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ لیول پر بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ہے۔
کرکٹ شائقین کی طرف سے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو تبدیل کرنے کا بھی مطالبہ سامنے آیا ہے جنہوں نے ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ چُنا۔ پی سی بی یہ بات اپنے ایک حالیہ بیان میں واضح بھی کرچکا کہ قومی اسکواڈ کی سلیکشن میں کپتان اور چیف سلیکٹر کو مکمل اختیار دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کو اگر مدت مکمل ہونے سے پہلے عہدے سے ہٹایا تو انہیں ڈیڑھ کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ یہ رقم 25 لاکھ ماہانہ کے لحاظ سے 6 ماہ کی تنخواہ ہے۔
اسی تناظر میں یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کے اپنے اور کھلاڑیوں کے ایجنٹ طلحہ رحمانی کی کمپنی میں شیئرز ہیں۔ محمد رضوان بھی مالکان میں شامل ہیں، اس پر مفادات کے ٹکراؤ کا الزام سامنے آیا تھا۔
پی سی بی نے اس سے قبل اس طرح کے معاہدوں کے خلاف معمول کی پالیسی کے باوجود اسپیشل کیس کے طور پر انضمام الحق کیلئے غیر معمولی طویل المدتی معاہدے کی منظوری دی تھی۔