لاہور : سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کسی کے ساتھ ڈیل نہیں کی۔ن لیگ کا بیانیہ آج بھی وہی ہے۔فوجی تنصیبات پر چڑھائی کرنے والوں کا مقدمی آرمی ایکٹ کے تحت چلنا چاہیے۔
نیو نیوز کے پروگرام" بیانیہ فواد کے ساتھ "میں گفتگو کرتے انہوں نے کہا پیپلزپارٹی پنجاب میں خو د کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور اینٹی ن لیگ ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ 21 اکتوبر کو ثابت ہوگیا ن لیگ کا ووٹر ن لیگ کے ساتھ ہے ۔
انہوں نے کہا نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات جلد ہوگی۔ چھوٹی موٹی باتوں پر کٹی نہیں کی جاتی۔ اگر پیپلزپارٹی کو ہماری 16 ماہ کی کارکردگی پر اعتراض تھا تو 16 ہفتے میں پی ڈی ایم حکومت سے علیحدہ کیوں نہیں ہوئے ۔
نواز شریف کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر بائیو میٹرک کی سہولت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ سہولت معمولی فیس کے بعد ہر شہری کو حاصل ہے۔نوازشریف کی نااہلی پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف پارلیمنٹ کی قانون سازی کے بعد اب اہل ہیں ۔ اور یہ قانون اب بھی لاگو ہے ۔
ن لیگ کے بیانیے میں نرمی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ کا بیانیہ بالکل بھی تبدیل نہیں ہوا ، یہ وقت کا جبر ہے کہ ہمیں تبدیلی کرنا پڑی۔ مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی ملاقات پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اب درست راستہ اپنایا ہے، اختلاف رائے کو برداشت کئے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا، الیکشن کی تاریخ 30 نومبر کے بعد آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آرمی تنصیبات پر چڑھ دوڑنے والوں کے ساتھ کارووائی بھی آرمی ایکٹ کے تحت ہونی چاہییے، نیب ترامیم کیس فیصلہ سابق چیف جسٹس نے تہہ شدہ ایجنڈے کےمطابق کیا، پارلیمان کی قانون سازی کو سپریم کورٹ ایسے کالعدم نہیں کرسکتا ، نظر ثانی ہونی چاہییے.