لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ سنجیدہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، پہلی شرط انتخابات کی تاریخ ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے کہا کہ انتقام میں اندھے لوگوں کا انجام اچھا نہیں ہوتا ۔ انتشار ملک اور کسی کیلئے بہتر نہیں ۔ مارچ میں لوگ کم ہیں تو حکومت گھبرا کیوں رہی ہے ؟ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی وجہ سے منظم طریقے سے تبدیلی کی طرف جا رہے ہیں ۔ ہم نے پہلے بھی اداروں کیساتھ تعاون کیا ہے ۔ آپ احتیاط کریں انقلاب کو پُرامن رہنے دیں ۔
اس سے قبل سابق وزیر نے کہا کہ آج حقیقی آزادی مارچ کا دوسرا دن شاہدرہ سے شروع اور کامونکی میں ختم ہوگا ۔ اپنی ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا کہ لوگوں نے عمران خان پر جو محبت نچھاور کی اُس سے سیاسی شعور کا اندازہ ہوتا ہے ۔ پی ٹی آئی خصوصاً ان خواتین کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہے جو بچوں کیساتھ آئیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اس تحریک میں وہ لوگ شامل ہیں جو اگلی نسل کیلئے نظام بدلنا چاہتے ہیں ۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اس تحریک کا مقصد عوام کو باآختیار بنانا ہے اور فیصلہ سازی کو بند کمروں سے نکالنا ہے ۔
دوسری جانب ، وزیراعظم شہباز شریف نے لانگ مارچ کے حوالے سے وفاقی کابینہ کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ کمیٹی لانگ مارچ سے متعلق امن و امان قائم رکھنے اور سیاسی بات چیت کیلئے قائم کی گئی ہے ۔ لانگ مارچ سے متعلق کسی نے بات کرنی ہے تو کمیٹی سے کی جائے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں ۔ ہم جمہوری لوگ ہیں بات چیت کیلئے تیار ہیں ۔ لیکن کسی کو بھی قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے ۔
واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت کمیٹی میں 9 ارکان شامل ہیں ۔ ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق ، مریم اورنگزیب ، قمر زمان کائرہ ، خالد مقبول صدیقی ، اے این پی کے میاں افتخار اور مولانا اسعد بھی کمیٹی میں شامل ہیں ۔