لاہور: بینکنگ عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی رشتہ داروں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور شناختی کارڈز بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔
بینکنگ عدالت نمبر 5 میں کشمیر شوگر ملز کیخلاف درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی، نجی بین ک کے وکلی نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ کشمیر شوگر ملز مالکان نے 2013ء میں قرض حاصل کیا، اور شوگر ملز مالکان طارق شفیع، جاوید شفیع، ابراہیم طارق، زاہد شفیع، علی پرویز نے ذاتی گارنٹی بھی دی، جب کہ کشمیر شوگر ملز کیطرف سے حسنین طارق شفیع، میاں پرویز شفیع اور خالدہ پرویز نے بھی قرض کیلئے گارنٹی دی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قرض کیلئے شوگر ملز مالکان نے چینی کی 50 کلو والی 2 لاکھ 17 ہزار 400 بوریاں رہن رکھوائیں، لیکن ملزمان نے بینک کی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے بچنے کیلئے رہن شدہ اسٹاک چوری کروا دیا، قرض کی عدم ادائیگی پر کشمیر شوگر ملز کو 26 مارچ کو ڈیفالٹر قرار دیا گیا، بینک کا رہن شدہ اسٹاک کشمیر شوگر ملز سے غائب کرنے پر میاں شاہد شفیع سمیت نواز شریف کے دیگر کزنوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔
بینکنگ عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی رشتہ داروں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے اور شناختی کارڈز بلاک کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ملزم حسنین طارق شفیع، یوسف زاہد، عثمان جاوید کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا جب کہ ملزم میاں شاہد شفیع، جاوید شفیع، علی پرویز، ابراہیم طارق سمیت دیگر کو ٹرائل کیلئے طلب کر لیا۔