سکھر: خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوبوں کو بااختیار بنایا اور 18 ویں ترمیم لائی جبکہ روزگار دیا، ہماری حکومت کو بھی کہا گیا تھا کہ آٹا، گھی، تیل، بجلی اور چینی مہنگی کرو لیکن ہم نے انکار کر دیا تھا۔
پریس کلب کے سامنے مہنگائی کے خلاف منعقدہ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے کوڑے کھائے، جیلیں دیکھیں اور ہمارے لیڈروں نے عوام کے حقوق کی خاطر جانوں کی قربانی بھی دی لیکن کوئی فکر یا پرواہ نہیں کی۔
پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کپتان کہتا تھا کہ ڈالر سستا کروں گا، پیٹرول سستا دوں گا اور آٹا سستا دوں گا تو کیا اس نے یہ کیا؟، ایک کروڑ نوکریاں اور گھر کہاں گئے؟
پی پی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہے کہ مائیں اور بہنیں دروازوں کی طرف دیکھ رہی ہیں کہ کوئی کھانا دے جبکہ موجودہ حکومت صرف جھوٹے وعدوں تک محدود ہے اور ہم نے لوگوں کو گرفتار نہیں کروایا۔ کوئی ہے جو ہم سے 2008 سے 2013 تک کا حساب مانگے؟
مہنگائی کے خلاف پی پی کے زیر اہتمام منعقدہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ آج یہ تمام کارکنان و عوام تاریخی مہنگائی کے خلاف نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نا اہل حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو گھر جانا چاہیے۔
وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی ارسلان اسلام شیخ نے اس موقع پر کہا کہ یہ احتجاج مہنگائی کے خلاف نہیں بلکہ پاکستان کی بقا کی خاطر ہے۔ جب تک نااہل عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
احتجاجی دھرنے و مظاہرے میں شریک کارکنان نے اس موقع پر موجودہ حکومت اور مہنگائی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔