واشنگٹن: پینٹاگون کے ایک سینئر اہلکار نے کانگریس کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان امریکہ کو اپنی فضائی حدود تک رسائی دینے کا سلسلہ جاری رکھے گا اور دونوں فریق اس رسائی کو کھلا رکھنے کی بات بھی کر رہے ہیں ۔
انڈر سیکرٹری برائے دفاع برائے پالیسی کولن کاہل نے منگل کے روز سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے ساتھ افغانستان اور جنوبی اور وسطی ایشیا کے خطوں میں سیکیورٹی پر سماعت کے دوران یہ معلومات شیئر کیں ۔
وہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جیک ریڈ کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے ، جنہوں نے اُن سے پوچھا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا کے تعاون سے متعلق پینل کو اپ ڈیٹ کیا جائے ۔
سینیٹر نے حالیہ پریس رپورٹس کا حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ پر حملہ کرنے کے لیے طالبان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ۔
اوپن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کاہل نے مزید کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ افغانستان دہشت گرد حملوں ، بیرونی حملوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنے ، نہ صرف پاکستان کے خلاف بلکہ دوسروں کے خلاف بھی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ہمیں فضائی حدود تک رسائی دیتی رہتی ہے اور ہم اس رسائی کو کھلا رکھنے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں ۔