اسلام آباد: وفاقی وزیر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے بیانیہ پر دشمن ملک میں پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ وطن عزیز سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے۔ سب سے اہم ایشو ملک ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز سینیٹ اجلاس کے دوران تقریر کرنے اٹھے تو اپوزیشن اراکین سینیٹ نے شور شرابہ شروع کر دیا۔ انہوں نے اراکین سے کہا کہ مناسب ہوگا مجھے بات کرنے دی جائے۔ وزیر ہونے کے علاوہ ہاؤس ممبر بھی ہوں۔
شبلی فراز کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا پر پاکستان مخالف بیانیے کی ترویج ہو رہی ہے۔ پاکستان کا مفاد ہمیں سب سے زیادہ مقدم ہے۔ اپوزیشن کو بھی پاکستانی سمجھتا ہوں، مگر ان کے ضمیر جگانا چاہتا ہوں۔ اس وقت ملک کیخلاف بیانیہ چل رہا ہے۔ وطن عزیز سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے۔ سب سے اہم ایشو ملک ہے، اس پر بات کرنے دی جائے۔ ملک کیخلاف بیانیے پر ایک پالیسی بیان دینا چاہتا ہوں۔ اپوزیشن کے بیانیہ پر دشمن ملک میں پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے شبلی فراز کو تقریر کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ایجنڈا ختم ہونے کے بعد اس ایشو پر بات کریں۔ پالیسی بیان دینے سے منع نہیں کر رہا، ایجنڈا پورا کرنے دیں۔ ایجنڈے کے تحت مجھے ہاؤس چلانے دیں۔
قائد ایوان شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ ایجنڈا ختم ہوتا ہے تو یہ سچ سننے کے بجائے بھاگ جاتے ہیں۔ کل ہم نے چھوٹے چھوٹے بچوں کی لاشیں اٹھائی ہیں۔ پاکستان کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں پالیسی بیان دیا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز شبلی فراز نے کہا تھا کہ اپوزیشن کے جلسے میں آزاد بلوچستان کا نعرہ لگانا اور کسی بھی رہنما کی جانب سے اس کی مذمت نہ کرنا، دشمن کے بیانیہ کی توثیق والی بات ہے۔