اسلام آباد: عدالت نے وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ اور پی ٹی وی حملہ کیس میں باعزت بری کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے اس کیس میں بریت کی درخواست دائر کی تھی۔ سرکاری وکیل نے بھی بریت کی حمایت کی تھی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ وکیل نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل جمع کراتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا۔ پراسیکیوٹر نے عمران خان کے وزیراعظم بننے سے قبل درخواست کی مخالفت جبکہ وزیراعظم بننے کے بعد حمایت کی تھی۔
یاد رہے کہ عمران خان اس مقدمہ میں ضمانت پر تھے۔ ان کے علاوہ صدر مملکت ڈاکٹڑ عارف علوی، وفاقی وزرا جن میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر اسد عمر، وزیر تعلیم شفقت محمود، صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین بھی مقدمہ میں ملزم نامزد ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری بھی پارلیمنٹ حملہ کیس کے ملزمان میں شامل ہیں، تاہم عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے انھیں اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے (ن) لیگ کی حکومت کے آخری وقت میں وہ عدالت کے روبرو پیش ہو گئے تھے جس کی وجہ سے عدالت نے ان کو اشتہاری قرار دینے کا سٹیٹس ختم کر دیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنمائوں پر یہ کیس 2014ء میں دائر کیا گیا تھا جب حکومت کیخلاف دھرنے میں موجود کارکن مشتعل ہو گئے تھے۔ انہوں نے زبردستی وزیراعظم ہائوس میں گھنسے کی کوشش کی اس دوران پارلیمنٹ ہائوس کے گیٹ کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ اس تصادم میں ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔