اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ابھی نندن کی رہائی کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی عالمی دبائونہیں تھا، رہائی امن کے پیغام اور جذبہ خیر سگالی لے تحت کی گئی، بھارت کو اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔
زاہد حفیظ کا مزید کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قوانین اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں،عالمی معاہدوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان غیر قانونی قوانین مسترد کرتا ہے ،بھارت کو اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے،پشاور مدرسہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا ستائیس اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا گیا،یہ روز بھارتی قابض افواج کے مقبوضہ کشمیر پہنچنے کی یاد دلاتا ہے،وزیر اعظم نے عالمی برادی کو بھارت کے ریاستی دہشت گردی روکنے کے لیے عملی اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا،وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں مقبوضہ کشمیر کے فوجی محاصرے اور ظالمانہ اقدامات کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ اجلاس میں اسلام مخالف مواد کیخلاف متفقہ قراردادیں منظور کیں،پاکستان نے ایف اے ٹی ایف میں ترکی کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے ہمیشہ ہر موقع پر پاکستان کا بڑھ چڑھ کا ساتھ دیا ہے۔
بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں لینڈ آنرشپ کا قانون مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کیلئے ہے،بھارت اس قانون کے زریعہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اقلیت مین تبدیل کرنا چاہتا ہے،یہ قوانین اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں،عالمی معاہدوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے،پاکستان ان غیر قانونی و یکطرفہ قوانین کو مسترد کرتا ہے اور بھرہور مذمت کرتا ہے۔