لاہور: کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ ان پر ہر بیس دن بعد کوئی نیا کیس بنا دیا جاتا ہے ، تمام مقدمات سیاسی ہیں، حکومت جانے سے پہلے تمام کیسز ختم ہو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کیخلاف لاہور کی ضلع کچہری میں ویڈیو بیان کیس پر سماعت ہوئی ، پولیس کی جانب سے چالان جمع کرایا گیا، سماعت دو دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ کیپٹن صفدر پر لانگ مارچ کے دوران تقاریر کرنے کا الزام عائد ہے۔ کیپٹن صفدر کے خلاف پولیس کی جانب سے چالان جمع کرا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کیپٹن صفدر اپنے وکیل ایڈووکیٹ ہارون بھٹہ کے ہمراہ پیش ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے
واضح رہے کہ اس سے قبل کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر کراچی میں مزار قائد کی بے حرمتی کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس پر بعد میں عدالت نے اُن کو ضمانت دیدی تھی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد صفدر کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں شب خون مارا گیا، بتایا جائے کہ میرے خلاف ایف آئی آر کٹوانے والے کون لوگ ہیں؟ کیا خلا سے میرے خلاف مقدمہ بنایا گیا۔ جاہل مجھے مزارات کے تقدس کا سبق سکھا رہے ہیں۔ ہم تو نسلوں سے مزارات کا ادب کرنے والے لوگ ہیں۔ ماں سے فریاد کرنا جرم ہے، تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔ ہر 18 اکتوبر کو مادر ملت کے مزار پر جا کر نعرے لگاؤں گا۔ قائداعظم محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی دلائی تھی۔
خیال رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے بعد بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی، بلاول کا کہنا تھا کہ رات گئے یوں اس طرح کی گرفتاری سندھ کی روایات کے بھی منافی ہے۔