”کلبھوشن کو اہل خانہ سے ملنے کی اجازت ، مگر مجھے نہیں“شہبازشریف

”کلبھوشن کو اہل خانہ سے ملنے کی اجازت ، مگر مجھے نہیں“شہبازشریف
کیپشن: فوٹو اے پی پی

لاہور:سابق وزیر اعلیٰ پنجاب، مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دشمن ملک بھارت کے ایجنٹ کلبھوشن کو اس کی فیملی سے ملاقات کی اجازت ملی،مگر مجھے اپنے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔

لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کی سماعت کے دوران شہباز شریف نے اپنی صفائی میں خود دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے جھوٹے کیسز میں ملوث کیا گیا، نیب حکام بلیک میل کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بلڈ کینسر ہے اور چیک اپ بھی نہیں کرایا جا رہا، مجھے اپنی فیملی سے ہفتہ وار ملاقات بھی کرنے نہیں دی جا رہی، میری ضرورت ہے کہ میں ڈاکٹر سے مکمل چیک اپ کراتا رہوں، میں موت کے منہ سے واپس آیا۔احتساب عدالت نے نیب کے وکیل کو بار بار بولنے پر جھاڑ پلادی اور شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ کھل کر بات کریں۔

 
شہبازشریف نے کہا کہ میرے ساتھ بہت ظلم اورزیادتی ہورہی ہے،دشمن ملک بھارت کے ایجنٹ کلبھوشن کو اس کی فیملی سے ملاقات کی اجازت ملی،مگر مجھے اپنے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔کیا میں پاکستانی نہیں ،خاندان سے نہیں ملوایا جا رہا ۔