منی پور:بھارتی ریاست منی پور میں حال ہی میں چھ پولیس سٹیشنز اور جیر یبام کے علاقوں میں فوجی ایکٹ کے تحت نیا قانون نافذ کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد بڑھتی ہوئی فسادات اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا بتایا جا رہا ہے۔ تاہم، حقوق انسانی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوام کی آواز کو دبانے کی سازش ہے، جیسے کہ ماضی میں 1980 کے بعد سے 2004 اور پھر 2022 سے 2023 تک مختلف اوقات میں AFSPA (آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ) کے تحت نافذ کیے گئے قوانین میں دیکھا گیا۔
منی پور میں یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب ریاست میں فسادات اور تشویشناک جھڑپوں کی تعداد بڑھ گئی ہے، جس کے دوران 258 شہری ہلاک اور 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ مودی حکومت کے زیر انتظام پولیس نے خاص طور پر کوکی زو قبائل پر شدید ظلم کیا ہے، اور بھارتی فوج کی موجودگی کے باوجود خانہ جنگی کی صورتحال برقرار ہے۔ یہ جابرانہ اقدامات صرف عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔