پاکستان ریلوے (PR) کو چین سے تقریباً 46 ہائی ٹیک کوچز موصول ہوئی ہیں۔ہائی سپیڈ کوچز کے علاوہ پاکستان ریلوے کو 200 جدید مال بردار ویگنیں بھی ملیں گی۔
تفصیلات کے مطابق ہائی سپیڈ کوچز کے علاوہ پاکستان ریلوے کو 200 جدید مال بردار ویگنیں بھی ملیں گی۔یہ نئی کوچز مکمل طور پر چین میں بنائی اور اسمبل کی گئی ہیں۔ پاکستان بھی ایسے کوچز کی تیاری کے لیے کام کر رہا ہے۔ اسلام آباد میں واقع اس کی کیرج فیکٹری سے 184 اسی طرح کی کوچز (مسافر، سامان اور بریک وین) کا تخمینہ تیار کیا جائے گا۔
تاہم، فی الحال چین میں مقیم انجینئرز 230 کوچز کی خریداری کے معاہدے کے اس ٹیکنالوجی کی منتقلی کے جزو کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چین سے 200 جدید مال بردار ویگنیں بھی پاکستان بھیجی جائیں گی۔ اس کے بعد اسی طرح کی 620 ویگنیں مغل پورہ کی ورکشاپ کے ساتھ ساتھ رسالپور کی کیرج فیکٹری میں بھی تیار کی جائیں گی۔
واضح رہے کہسال قبل پاکستان ریلویز نے ٹرینوں کے حصول کے لیے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن تانگشن لوکوموٹیو اینڈ رولنگ اسٹاک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
ایڈیشنل جنرل منیجر (مکینیکل) شاہد عزیز کا کہنا ہے کہ "ہمیں اکانومی، A.C معیارات اور A.C پارلر مسافروں کی کلاسوں کے ساتھ ساتھ سامان اور بریک ٹرک کے ساتھ 46 نئی کوچیں موصول ہوئی ہیں۔
چین سے بوگیاں لانے والا جہاز ہرتے کی رات کو کراچی کی بندرگاہ پر پہنچا۔ کوچز کو ان لوڈ کرنے کا کام جاری ہے ، کوچز اتارنے میں 3 دن لگیں گے۔
عزیز نے بتایا کہ کوچز کی لاہور آمد سے قبل ان کے ٹیسٹ رن کیے جائیں گے۔ ٹیسٹ رنز مکمل ہونے کے بعد کوچز کا باضابطہ استعمال شروع ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 15 دسمبر سے بو گیوں کا استعمال شروع کریں گے، گرین لائن ایکسپریس ٹرین کے دوبارہ سروس شروع ہونے کی بھی امید ہے۔