انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر راجہ پرویز اشرف پر جرمانہ عائد

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر راجہ پرویز اشرف پر جرمانہ عائد
کیپشن: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر راجہ پرویز اشرف پر جرمانہ عائد
سورس: فائل فوٹو

لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرالیکشن کمیشن زاہد سبحانی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر فیصلہ سنایا۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر راجہ پرویزاشرف پر 49 ہزار 5سو روپےجرمانہ کیا گیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ راجہ پرویزاشرف 3 روزمیں جرمانہ اداکریں ورنہ کیس چیف الیکشن کمشنرکوبھیج دیاجائے گا۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مبینہ ویڈیو کی نادرا، پیمرا اور دیگر اداروں سے رپورٹ آنے پرفیصلہ کیا جائے گا، امیدوارضابطہ اخلاق کی پابندی کریں ورنہ کارروائی ہوتی رہے گی۔

ادھر الیکشن کمیشن نے این اے 133لاہور کے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی مبینہ خریداری سے متعلق تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کردیا۔ ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو کی رپورٹ کل جمع کروائی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی خریداری سچ ثابت ہونے پر انتخابات ملتوی کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الزامات ثابت ہونے پر این اے 133 کا ضمنی انتخاب ملتوی بھی ہو سکتا ہے۔ اگر معاملہ زیر التوا رہا اور الیکشن کے بعد ثابت ہوا تو امیدوار کو نااہل قرار دیا جا جاسکتا ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خرید وفروخت ثابت ہونے پر معاملہ الیکشن کمشن اسلام آباد کو بھیجا جائے گا۔ متعلقہ محکموں کی رپورٹس میں ووٹوں کی خرید وفروخت ثابت ہوئی تو سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

چیئرمین پیمرا، چیئرمین نادرا، آئی جی پولیس اور کمشنر لاہور کو خط لکھ  کر ویڈیو کی فرانزک اور افراد کی نشاندہی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ریٹرننگ افسر نے 30نومبر تک فرانزک اور کارروائی کی تحریری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ امیدوارشائستہ پرویز ملک سے بھی ووٹ خریداری سے متعلق فوری جواب  طلب کیا گیا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے احکامات  کے بعد آئی جی پنجاب کی جانب سے معاملے پر اہم اجلاس طلب کرلیاگیا ہے۔

ذرائع سنٹرل پولیس آفس کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب  نے مبینہ ویڈیو کلپ میں موجود افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس میں ذمہ داروں کا تعین کرکے انکے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ جیسے ہی نادرا ذمہ داروں کا تعین کرے گا انکے خلاف نامزد مقدمات درج کیے جائیں گے۔