لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں کیونکہ عالمی وبا کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے۔ اگر عوام نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جا سکتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے وبائی ا کیسز کے بارے میں عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے لوگوں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا۔ ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں کورونا کیسز زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اس وقت لاہور کے میو ہسپتال میں کورونا کے 61 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ ملتان میں ملتان میں 41 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ پنجاب میں 2979 افراد انتقال کر چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 19 اموات ہوئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس روزانہ 20 سے 25 ہزار ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سائنسی طور پر ثابت شدہ ہے کہ ماسک پہننے سےوبائی مرض سے 70 فیصد بچ سکتے ہیں۔ جب تک کورونا ویکسین نہیں آئے گی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ان مریضوں کو رکھا جاتا ہے جن کو آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ پنجاب میں سے 2638 افراد پر مشتمل طبی عملہ وبا سے متاثر ہوا۔ 16 ہزار 204 لوگ گھروں میں قرنطینہ میں ہیں۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پنجاب میں زیادہ سنجیدہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ وبا کی دوسری لہر میں مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائیں۔ عوامی اجتماع کورونا پھیلاؤ میں سب سے زیادہ خطرناک ہیں، ویکسین آنے تک احتیاط کرنی ہو گی۔ ویکسین آئی تو پہلی ترجیح طبی عملہ اور بزرگ افراد ہوں گے۔